واشنگٹن، لندن، کیف (این این آئی) ریپبلکن قانون سازوں نے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روس کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکیوں کا واضح جواب دے۔ 15 ہزار امیر ملک چھوڑنے کو تیار ہیں۔ دوسری جانب یوکرائنی فوج نے کہا ہے کہ جنگ میں اب تک فوجی سازوسامان کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ امریکی قانون سازوں کا یہ تبصرہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ایک بیان کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ضرورت پڑنے پر ماسکو اپنی حفاظت کے لیے جوہری ہتھیار استعمال کرے گا۔ دوسری جانب برطانوی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ ہزاروں روسی کروڑ پتی ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔ روس کے 15000 امیر ترین افراد نے امیگریشن کے لیے درخواستیں دی ہیں۔ روس کے امیر ترین افراد ملک پر پابندیوں کے باعث پیدا ہونے والے معاشی بحران سے بچنے کے لیے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں اگر ہزاروں امیر لوگ روس سے ہجرت کر جائیں۔ اس سے ملکی معیشت کو طویل مدتی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ دوسری جانب روسی افواج یوکرین میں پیش قدمی جاری رکھے ہوئے ہیں، کئی نئے علاقے روسی قبضے میں ہیں۔ ادھر یوکرائنی فوج کے ایک جنرل بریگیڈیئر جنرل ولادیمیر کارپینکو نے کہا ہے کہ جب سے روسی حملوں کے نتیجے میں جنگ شروع ہوئی ہے، فوجی ساز و سامان کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ انہوں نے ایک امریکی میگزین کو بتایا کہ اب تک ہونے والی لڑائی میں تقریباً 30 سے 45 فیصد نقصان ہوا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق 1,300 جنگی گاڑیاں، 400 ٹینک اور 700 توپ خانے کا نظام ضائع ہو چکا ہے اور مشرقی یوکرین کے ڈونباس علاقے میں لڑائی جاری ہے۔