مانچسٹر (نمائندہ جنگ) گریٹر مانچسٹر میں مقیم جنوبی ایشیائی خواتین کی تعلیم، روزگار اور دیگر مسائل میں مدد کے لیے مقامی کمیونٹی سینٹر میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ گریٹر مانچسٹر میں خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اس موقع پر اولڈہم میں خواتین کو تمام ضروری سہولیات فراہم کرنے کے لیے جنوبی ایشیائی خواتین کی تنظیم قائم کی گئی۔ تقریب میں کونسلر یاسمین طور نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ یاسمین کومل نے کہا کہ اولڈہم میں اس کی بہت ضرورت تھی۔ یہاں مختلف تنظیمیں اکٹھی ہوئی ہیں اور انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے مل کر کام کر کے معاشرے میں مثبت تبدیلی لائی جائے گی۔ فاطمہ ویمن ایسوسی ایشن کی نمائندہ فوزیہ نے کہا: “ہم خواتین کو تعلیم اور تربیت فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ زندگی کے تمام شعبوں میں اپنے پاؤں پر کھڑے ہو سکیں۔” مددگار ثابت ہوں گے بوم کنیکٹ کی نامہ نگار صائمہ ندیم نے کہا: “ہم مل کر اولڈہم کی خواتین کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بنائیں گے۔ اولڈہم میں غیر سماجی کام کے اوقات میں خواتین کے لیے ایسی تنظیم کی دستیابی وقت کی بات تھی۔” گریٹر مانچسٹر ساؤتھ ایشین گروپ کی مرکزی نمائندہ سحر شیخ نے کہا کہ ہم نے اولڈہم میں خواتین کے لیے ایک تنظیم بھی قائم کی ہے۔ ہم خواتین کے مسائل کے حل کے لیے دیگر تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ ادارہ جلد عملی کام شروع کردے گا۔ صحت مند معاشرے کے لیے سنگ میل ثابت ہو گا۔