مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان چور کی طرح کام کر رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے قبل از وقت انتخابات کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی ذاتی رائے ہے کہ جلد از جلد عوام کے پاس جائیں اور نیا مینڈیٹ حاصل کریں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ قومی اسمبلی میں نجی کارروائی کے دن کا ایجنڈا بحال کیا جائے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کے لیے ارکان کل کاغذات نامزدگی لیں گے۔ ڈپٹی سپیکر کا انتخاب پرسوں ہو گا۔ ویسے بھی ایجنڈے پر زیادہ کام نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب آوازیں خاموش ہو جاتی ہیں تو آتش فشاں پھٹتے ہیں، تین سالوں میں ملک کو مہنگائی کی آگ میں جھلسایا گیا، عمران خان نے ملک کو دیوالیہ کر دیا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اپنے حواریوں سے کھربوں روپے کمائے، ملک کو کنگال کر دیا، عمران خان اقتدار میں نہ ہوں تو سب کچھ داؤ پر لگ جاتا ہے، اور امین بکھر گئے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پر غداری کا الزام لگانے والوں نے خود اسرائیل اور بھارت سے فنڈنگ لی۔ اب صحافیوں کے گھروں پر حملے کا وقت آ گیا ہے۔ جنگ کی طرف مت دھکیلیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اگر ایسی صورتحال اور ایسا رویہ رہا تو ملک میں کچھ نہیں بچے گا۔ کپتان نے اپنی پہلی تقریر میں عدالت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ احتجاج کرنا اس کا حق ہے۔
رہنما مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ گزشتہ ساڑھے تین سالوں میں مہنگائی اور امن و امان کہاں سے لایا ہے، نفرت کا یہ سلسلہ سمندر پار پاکستانیوں تک پہنچ گیا ہے جو سب سے خطرناک ہے۔
خواجہ آصف کہتے ہیں کہ آئین اور قانون کا احترام کریں، ایسے بیج نہ بوئیں کہ فصل کاٹنا پڑے، ایک شخص سو فیصد فراڈ ہے، اسے 2018 میں اقتدار میں لایا گیا، اس نے ایوان میں آنا مناسب نہیں سمجھا۔ ، محاذ آرائی کرنا مناسب نہیں سمجھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم تشدد کو بھڑکانے نہیں دیں گے، تشدد کا جواب تشدد سے نہیں دیں گے، پرویز الٰہی ان کے گھر گئے تھے، پرویز الٰہی نے الوداع کہا تھا، اب کیا ہوا، رو رہے ہیں، شرمندگی محسوس کر رہے ہیں۔ پیوڈین لگائی جاتی ہے، ماسک لگایا جاتا ہے، پتہ نہیں آکسیجن کہاں سے آرہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ نئے وزیراعظم کسی کو فون کرکے کیس بنانے کا نہیں کہتے۔ ایک ذہنی مریض ساڑھے چار سال تک وزیراعظم رہا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت کی کہانی سنیں گے تو سنیں گے۔ ہم انتہائی نازک دور سے گزر رہے ہیں۔ ہمیں ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا تاکہ حالات مزید خراب نہ ہوں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ملک کو دیوالیہ کیا، اپنی جیبیں گرم کیں، اپنے دست راست اور ان براہ راست رشتہ داروں کو ارب پتی بنا دیا، ایک خط لہرایا اور اب عمران ہماری غداری اور حب الوطنی کے سرٹیفکیٹ بانٹیں گے؟
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ سپیکر سے درخواست ہے کہ اس صدارتی خطاب پر بحث کو آج ہی دفن کر دیں تاکہ معمول کا ایجنڈا آگے بڑھ سکے۔ خدشات نہیں سنے گئے۔
انہوں نے کہا کہ اس مخلوط حکومت کا فرض ہے کہ وہ بلوچستان کے مسائل کو اولین ترجیح دے کر حل کرے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا یہ حال ہے کہ وہ خزانے سے تحفے لے کر بازار میں بیچتے ہیں۔ بلوچستان کے عوام کے مسائل حل کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ میری بی این پی کے دوستوں سے درخواست ہے کہ وہ مل کر بلوچستان کے مسائل کا حل تلاش کریں۔ بلوچستان اسمبلی کئی سالوں سے ٹھیک سے کام نہیں کر رہی۔ جا رہے ہیں