موجودہ ترقی یافتہ دور میں جدید ٹیکنالوجی نے وہ سب کچھ ممکن بنا دیا ہے جس کا ماضی میں تصور بھی نہیں تھا۔ اس وقت جدید ٹیکنالوجی صرف انگریزی فلموں میں دیکھی جاتی تھی۔ یہ سب حقیقت بن جائے گا، اس کا تصور بھی نہیں تھا۔ ابتدا میں آئی ٹی میں جدت آئی، پھر آن لائن شاپنگ کا رجحان فروغ پایا۔ بعد میں ایسی ایپس متعارف کروائی گئیں جن کے ذریعے گھر بیٹھے چیزیں منگوائی جا سکیں۔
میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ ایک ایسا وقت آئے گا جس میں بٹن کے زور پر چند منٹوں میں چیزیں حاصل ہو جائیں گی۔ یہ سب ایک خواب کی طرح لگتا ہے۔ مستقبل کی ٹیکنالوجی اور بھی جدید ہوگی۔ اس سلسلے میں کھانے کی ترسیل کرنے والی نجی کمپنی نے ’’کلاؤڈ کچن‘‘ متعارف کرایا ہے۔
کمپنی کے مطابق یہ اقدام ملک بھر میں خوراک کی ترسیل کے تیزی سے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر اٹھایا گیا ہے۔ اس وقت کراچی سمیت مختلف علاقوں میں سات کلاؤڈ کچن کام کر رہے ہیں۔ یہ اپنی نوعیت کا منفرد کچن ہے جس کے ذریعے نہ صرف ریستوران بلکہ گھریلو باورچی بھی آرڈر وصول کر سکتے ہیں۔ گھریلو باورچی کلاؤڈ کچن کے ذریعے آسانی سے اپنے کام کو اگلے درجے تک لے جا سکتے ہیں۔ یہ ایک وقت میں تقریباً بارہ ریستوراں اور گھریلو باورچیوں کو ایڈجسٹ کر سکتا ہے۔ اس کا مقصد ایک مخصوص علاقے میں صارفین کی خدمت کرنا ہے۔
اہم بات یہ ہے کہ اس نئے رجحان کے تحت ڈیلیوری والے ریستوراں یا صرف ٹیک وے بھی تجارتی طور پر فعال رہ سکتے ہیں۔ یہ صارفین کو ان علاقوں تک رسائی کی بھی اجازت دیتا ہے جہاں وہ پہلے ناقابل رسائی تھے۔ کلاؤڈ کچن ڈیزائن کرتے وقت، آلات کی تنصیب سے لے کر فوڈ اتھارٹی کی رہنمائی اور قابل اطلاق قوانین تک باورچی خانے میں حفظان صحت کے اصولوں کا خیال رکھا جاتا ہے۔
کمپنی کے مینیجر اور کارپوریٹ کمیونیکیشنز ٹوبہ اقبال کا کہنا ہے کہ کلاؤڈ کچن ٹیکنالوجی میں ایک نیا قدم ہے، جس سے لوگ صرف چند منٹوں میں گرم کھانے کا آرڈر دے سکتے ہیں۔ اگر آپ کو کھانے کی شکایت ہے تو یہ آپشن ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہے۔
کمپنی کے کمرشل اور انوویشن کے سربراہ ارسلان محمود کے مطابق اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ ہوم شیفس یا کمرشل فوڈ برانڈز کو بغیر کسی سرمایہ کاری کے اپنے کاروبار کو بڑھانے کی اجازت دیتا ہے۔ اس طرح کے اقدامات سے صارفین کے لیے کام کرنا آسان ہو رہا ہے۔ مستقبل میں صارفین کے لیے کلاؤڈ کچن کو مزید بہتر بنانے کے لیے کام کیا جائے گا۔