بلیک پول (جنگ نیوز) لیبر پارٹی یو کے نارتھ ریجن کی سالانہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، علاقائی کانفرنس میں لیبر پارٹی کے ایم پی ایز، پارٹی رہنمائوں اور ممبران کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ جموں و کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل یوکے کی چیئرپرسن یاسمین ڈار اور لیبر پارٹی کی نیشنل ایگزیکٹو کمیٹی کی ممبر یاسمین ڈار نے بلیک پول میں لیبر پارٹی ریجنل کانفرنس نارتھ ویسٹ آف انگلینڈ کے افتتاحی اجلاس کی صدارت کی اور مختلف پارلیمنٹیرینز اور پارٹی رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔ کارکنان ۔ لیبر پارٹی کی علاقائی کانفرنس میں جہاں لیبر پارٹی نارتھ ریجن، مقامی سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا وہیں کونسلر یاسمین ڈار نے مندوبین، اراکین اسمبلی، کونسلرز سے خصوصی ملاقاتیں کیں اور ان سے پارٹی امور کے علاوہ کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ کونسلر یاسمین ڈار نے ارکان پارلیمنٹ اور پارٹی کے مندوبین کو بتایا کہ بھارت کشمیر میں نہتے شہریوں کی آواز کو دبانے کے لیے طاقت کے بھوکے مختلف حربے استعمال کر رہا ہے۔ ڈاکٹروں، انجینئروں، دیگر پیشہ ور افراد، انسانی حقوق کے کارکنوں، میڈیا سے جڑے لوگوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کشمیر میں کسی قسم کا کوئی قانون نہیں ہے۔ کشمیریوں کے حق میں آواز اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر کونسلر یاسمین ڈار نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال کے ساتھ ساتھ آئندہ چند ماہ میں برطانیہ اور یورپ میں جموں و کشمیر حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی سرگرمیوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ دریں اثنا جموں و کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے اقوام متحدہ کے حکام، انسانی حقوق کونسل جنیوا کے حکام اور دیگر بین الاقوامی اداروں کو خط لکھ کر کشمیر میں انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔ وہ خرم پرویز کی رہائی کے لیے اقدامات کریں۔ خط میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، بھارت نہتے کشمیریوں کو طاقت کے ذریعے نشانہ بنا رہا ہے، ڈاکٹرز، انجینئرز، میڈیا کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے کارکن بھی اب محفوظ نہیں رہے۔ اقوام متحدہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوانے کے لیے اپنا فرض پورا کرے۔