وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹی ایل پی کا عہدیداروں کے خلاف رویہ قابل قبول نہیں اور ریاست نے کوئی غیر آئینی اور بلاجواز مطالبہ تسلیم نہیں کیا۔ ریاست آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر مذاکرات کرے گی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کسی گروہ یا عنصر کو امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، کسی گروہ یا عنصر کو حکومت پر دباؤ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء، قومی سلامتی کے مشیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے شرکت کی جبکہ تینوں مسلح افواج کے سربراہان، ڈی جی آئی ایس آئی نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
بیان کے مطابق ملاقات میں آئی بی اور ایف آئی اے، اعلیٰ سول اور فوجی حکام بھی موجود تھے۔ کمیٹی کو ملک کی اندرونی صورتحال اور ٹی ایل پی کے احتجاج پر بریفنگ دی گئی۔
بیان کے مطابق اجلاس میں کالعدم ٹی ایل پی کے احتجاج کے دوران جانی و مالی نقصان پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔