کیمبرج یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے بالکل نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے کپڑے کو ڈسپلے اسکرین اور ٹچ سینسر میں تبدیل کر دیا ہے۔ اس منفرد کام میں سینسرز کو سمارٹ ٹیکسٹائل میں بُنایا گیا ہے اور ان میں فائبر ایل ای ڈیز بھی لگائی گئی ہیں جس کے ذریعے پورے کپڑے کو ایک طرح کے ٹچ ڈسپلے میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ یہ پہلا کپڑا ہے جس میں بہت سی مختلف خصوصیات ہیں۔
یہ فائبر آپٹک ایل ای ڈی لائٹس سے لیس ہے، اور دیگر اجزاء فائبر سے نکالے جاتے ہیں، بشمول ٹچ اور ٹمپریچر سینسرز، نیز اینٹینا اور بائیو سینسرز۔ توانائی کی بچت کے نظام کو بھی فائبر میں ڈھالا جاتا ہے۔ تکمیل کے بعد، کپڑے پر مختلف تصاویر اور رنگ ظاہر ہوتے ہیں۔
اس میں ٹچ اسکرین کی سہولت بھی ہے اور یہ درجہ حرارت کو تبدیل کرکے اور لوگوں کو حرکت دے کر بجلی پیدا کرتا رہتا ہے۔ فائبر میں ہونے کی وجہ سے انہیں اپنی مرضی سے کسی بھی کپڑے یا سویٹر میں ڈھالا جا سکتا ہے اور ان کی لچک کی وجہ سے انہیں کھینچنے سے نقصان نہیں پہنچتا۔ اس لیے ڈسپلے اسکرین والا کپڑا طویل عرصے تک مفید رہتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ انٹرنیٹ آف تھنگز کی بہترین مثال ہے۔