پولینڈ کی سرحد پر مہاجرین کا بحران ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق اس صورتحال کے بعد پولینڈ نے بیلاروس کی سرحد پر 15 ہزار فوجی تعینات کر دیے ہیں۔
پولینڈ نے سرحد پر خاردار تاریں اور دیوار لگانے کی بھی منظوری دے دی ہے جس کے لیے اسے یورپی یونین سے مالی امداد بھی ملے گی۔
دریں اثناء بیلاروس نے سرحد پر پولش فوجیوں کی تعیناتی پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی حملے کا سخت جواب دیا جائے گا۔ بیلاروس کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ الٹی میٹم، دھمکیوں اور بلیک میلنگ کی زبان ناقابل قبول ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پولش فوج کی تعیناتی صرف مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کے لیے نہیں کی جا سکتی۔ ایسا لگتا ہے کہ پولینڈ بیلاروس کے ساتھ باقاعدہ جنگ کے لیے یورپ کو دھکیلنا چاہتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس نے سیکورٹی کو یقینی بنانے میں مدد کرنے کا وعدہ کیا تھا۔
اس حوالے سے خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس اور بیلاروس کی مشترکہ نیم فوجی مشقیں پولینڈ کی سرحد کے قریب شروع ہو گئی ہیں۔
دوسری جانب سیکڑوں پناہ گزین کئی دنوں سے پولینڈ اور بیلاروسی سرحد پر پھنسے ہوئے ہیں۔