اس ترقی یافتہ دور میں سائنسدان منفرد چیزیں بنانے میں مصروف ہیں۔ حال ہی میں ، اس سلسلے میں ایک زیر آب جاسوسی ڈرون تیار کیا گیا ہے۔ یہ ڈرون ایک کمپنی نے تیار کیا ہے جو بیجنگ میں روبوٹ بناتی ہے۔ یہ ایک عام مچھلی کی طرح لگتا ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ ڈرون نہ صرف مچھلی کی طرح لگتا ہے بلکہ یہ مچھلی کی طرح تیرتا بھی ہے۔
“آبدوز ڈرون” کی آنکھوں میں جاسوسی کیمرے ہیں جو سمندر میں دور تک دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ نہ صرف یہ ، بلکہ اس کی جلد میں مختلف قسم کے سینسر بھی لگے ہوئے ہیں جو اسے سمندری پانی کے درجہ حرارت سمیت مختلف دیگر خصوصیات سے مسلسل آگاہ رکھتے ہیں۔ یہ آبدوز ڈرون ایک ہی چارج پر آٹھ گھنٹے تک پانی میں تیر سکتا ہے۔
بویا گونگ ڈاؤ روبوٹکس کے مطابق ، یہ سمندری سائنس اور سمندری زندگی کے محققین کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ، لیکن ضرورت پڑنے پر خفیہ نگرانی کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے ، اور مستقبل میں مفید ہو گا۔