لندن (پی اے) لیبر پارٹی نے وزرا کے کام کرنے کے طریقے کو ریگولیٹ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی نے وزیر اعظم پر موجودہ قوانین پر عمل درآمد کرنے میں ناکام ہونے کا الزام لگایا۔ پارٹی کی ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر نے کہا کہ وزراء حکومت چھوڑنے کے بعد پانچ سال تک اپنی سابقہ ذمہ داریاں نہیں نبھا سکیں گے۔ یہ مطالبہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب ہاؤس آف کامنز کی معیاری کمیٹی ارکان پارلیمنٹ کے طریقہ کار پر اپنا جائزہ شائع کرنے والی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ اعلیٰ معیار کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ سابق کنزرویٹو ایم پی اوون پیٹرسن کی معطلی کو روکنے کے لیے نظام کو تبدیل کرنے کی ناکام کوشش کے بعد حال ہی میں ویسٹ منسٹر میں جانچ پڑتال کے معیار پر نظر ثانی کی گئی ہے۔ لیبر پارٹی کا کہنا ہے کہ وزارتی رویے سے متعلق موجودہ قوانین کارآمد نہیں ہیں اور حکومتی بدعنوانی کو روکنے میں ناکام رہے ہیں۔ پارٹی کی ڈپٹی لیڈر انجیلا رینر نے کہا کہ ’’حضرات کے معاہدوں‘‘ کے درمیان جمہوریت کو معطل نہیں کیا جا سکتا۔ انہیں وزارتی مفادات کے آزاد مشیر کے موجودہ عہدے سے تبدیل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد مشیر وزیر اعظم کی اجازت کے بغیر وزراء کی طرف سے قواعد کی خلاف ورزیوں کی مزید تحقیقات نہیں کر سکتا۔ لیبر پارٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اقتدار میں آنے پر وزراء کے طرز عمل اور طرز عمل کی تحقیقات کے لیے ایک غیر جانبدارانہ سالمیت اور اخلاقیات کمیشن قائم کرے گی۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو سزا دینے کا اختیار ہوگا اور وزراء کو حکومت چھوڑنے کے پانچ سال بعد تک اپنے سابقہ کام کی کوئی ذمہ داری لینے کی اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے بی بی سی کو بتایا کہ سسٹم کو صاف کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ وزیراعظم کے دور میں ضابطہ اخلاق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی گئی اور ہم عوامی معیار کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو وزراء اور ان کے کام پر اعتماد ہونا چاہئے اور وزراء کا کام اپنا نہیں بلکہ ہمارے مفادات کا تحفظ ہونا چاہئے۔ کیبنٹ آفس کے ترجمان نے کہا کہ حکومت عوامی زندگی میں رویوں کو مضبوط بنانے پر یقین رکھتی ہے تاکہ عوام کو ہر سطح پر حکومت کی کارکردگی پر اعتماد ہو۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت سابقہ رپورٹس پر بھی غور کرے گی اور اس حوالے سے پارلیمنٹ کو اپ ڈیٹ کرے گی۔