برٹن آن ٹرینٹ (آصف محمود براہٹلوی) حضرت سرور کائنات کے حسن سلوک اور حسن سلوک کے اسلوب کو اپنا کر نہ صرف اعلیٰ اخلاقی معیارات قائم کیے جاسکتے ہیں بلکہ ایک مثالی معاشرے کا قیام بھی ممکن ہے۔ آپ کی خوبصورتی کا ماڈل بہترین ہے۔ ذکر مصطفی ﷺ میں ہمارے لیے قیامت تک ہدایت ہے اور دنیا کی تمام پریشانیوں اور مشکلات کا علاج ہے۔ ان خیالات کا اظہار مرکزی قائدین علامہ سید ظفر اللہ شاہ، ممتاز عالم دین و مبلغ صاحبزادہ محمد رفیق چشتی سیالوی، صدر جامع مسجد حنفیہ غوثیہ چوہدری شوکت محمود نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پیر سید حامد شاہ، خطیب حزہ صفدر مجید، علامہ الیاس اعوان، سید سبطین قادری، ڈاکٹر پیرزادہ حبیب احمد خطیب ادارہ حدزہ، قاری رضا مصطفی قادری، سید ارباز شاہ سمیت دیگر ثناء خوان مصطفیٰ اور مقررین نے خطاب کیا۔ عالمی شہرت یافتہ ثناء خان سید الطاف حسین شاہ کاظمی نے اپنے منفرد انداز میں بارگاہ رسالت مآب میں عقیدت کے ثمرات بکھیرے۔ یاد رہے کہ برٹن آن ٹرینٹ کی روایت گزشتہ تین دہائیوں سے رہی ہے کہ اگر جامع مسجد حنفیہ غوثیہ سے جلوس کا آغاز ہوتا ہے اور میلاد مصطفیٰ کا جلوس شروع ہوتا ہے تو مرکزی مسجد رضویہ میں ختم ہوتا ہے اور اگلے سال جلوس کا آغاز ہوتا ہے اور مرکزی مسجد رضویہ سے اختتام پذیر ہوا۔ چوہدری شوکت محمود صدر جامع مسجد حنفیہ غوثیہ ہیں۔ اسی طرح دو عظیم مساجد کے نمازیوں کے درمیان محبت و الفت کا بہترین رشتہ ہے۔ ایک سال کے میزبان اگلے سال مہمان بن جاتے ہیں۔ اس سال کورونا وائرس، لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد عاشقان مصطفیٰ نے بڑے جوش و خروش اور عقیدت کے ساتھ جلوس میں شرکت کی۔ شرکاء نے تقریباً تین میل کا فاصلہ ہدیہ درود و سلام کی آوازوں میں طے کیا۔ واروکشائر پولیس سمیت رضاکاروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ اور تربیت سیرت طیبہ کو ذہن میں رکھ کر کرنی ہوگی تاکہ سیرت طیبہ کا عکس ان کے اخلاق و کردار میں نظر آئے۔ صاحبزادہ محمد رفیق چشتی سیالوی نے کہا کہ سرکار دو جہاں کی آمد سے کائنات میں بہار آئی اور بے بسوں کو سہارا ملا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے۔ جناب دو جہاں نے خصوصاً معاشرے کے پسے ہوئے طبقوں نے خواتین کے حقوق کو سربلند کیا ہے۔ صدر جامع مسجد چوہدری شوکت محمود نے عظیم الشان میلاد مصطفیٰ کے جلوس کے انعقاد میں بھرپور تعاون پر اپنی پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور ٹرینٹ سٹی کونسل پولیس اور محکمہ ٹریفک کنٹرول پر برٹن جنہوں نے مشترکہ طور پر چار ماہ تک اس تقریب کا انعقاد کیا۔ تبصرہ کے لیے شکریہ۔ جلوس کے آغاز سے قبل شرکاء کی تواضع پرتکلف ناشتے سے کی گئی جبکہ اختتام پر مرکزی مسجد میں لنگر کا بھرپور اہتمام کیا گیا۔