لندن (پی اے) بورس جانسن کا کہنا ہے کہ حکومت کا ہدف 300,000 منشیات استعمال کرنے والوں کو بحالی کی خدمات فراہم کرنا ہے جس سے چوری، ڈکیتی اور لوٹ مار کے واقعات میں آدھی کمی آئے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ انگلینڈ اور ویلز کی 10 سالہ حکمت عملی کے تحت 2000 کاؤنٹی لائنز گینگز کو بھی ختم کیا جائے گا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس عمل میں اب تک کی سب سے بڑی سرمایہ کاری میں 300 ملین ڈالر مالیت کے گروہوں کے خلاف کریک ڈاؤن شامل ہوگا۔ دیگر اقدامات میں منشیات استعمال کرنے والوں کو پیغامات بھیجنے کے لیے استعمال ہونے والے فونز کو ضبط کرنا اور منشیات کے استعمال کی حوصلہ شکنی شامل ہے۔ مرسی سائیڈ پولیس ہیڈ کوارٹر کے دورے کے دوران بات کرتے ہوئے مسٹر جانسن نے کہا کہ اس بڑے مسئلے کی وجہ سے 300,000 لوگوں کی زندگیاں متاثر ہو رہی ہیں جو اپنے ہی نشے میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمت عملی، جو بعد میں شائع کی جائے گی، میں منشیات استعمال کرنے والوں کے خود ساختہ “لائف اسٹائل” کو ختم کرنے کے لیے سخت اقدامات بھی شامل ہیں۔ مسٹر جانسن نے اس سے قبل اتوار کو دی سن کو بتایا تھا کہ حکومت منشیات کے اسمگلروں کے پاسپورٹ یا ڈرائیونگ لائسنس ضبط کرنے پر غور کرے گی تاکہ مطالبہ پورا کرنے سے ان کی حوصلہ شکنی کی جا سکے۔ لیبر نے کہا ہے کہ یہ اصلاحات بہت پہلے ہو جانی چاہئیں تھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس کے بجٹ میں کمی نے گینگوں کو پنپنے کی اجازت دی ہے، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ کاؤنٹی گینگ شہری منشیات فروش ہیں جو زیادہ تر دیہی علاقوں میں کسٹم کو خصوصی فون لائنوں کے ذریعے منشیات فروخت کرتے ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ان گینگز کے خلاف کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 1,500 فون لائنیں بند کی جا چکی ہیں اور 7,400 سے زیادہ گرفتاریوں کے بعد 4,000 سے زیادہ کمزور بچوں اور بڑوں کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔