وولور ہیمپٹن/ برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) مقبوضہ جموں و کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق متنازعہ علاقہ ہے۔ اس کے شہریوں کو بھارتی قانون کے تحت سزا نہیں دی جا سکتی۔ ہم پاکستان کے ذریعے یاسین ملک کا کیس عالمی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کیا۔ پارلیمانی امیدوار ناظم حسین، بیرسٹر کرامت حسین اور دیگر پارٹی رہنماؤں اور لیگل ٹیم نے پریس کانفرنس کی۔ آزاد کشمیر کے صدر نے کہا کہ برطانیہ سے کسی بھی تحریک کو آخر کار کامیاب ہونا ہے اور کشمیری قیدی ایک دن آزاد ہوں گے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ بھارت ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت مختلف ہتھکنڈوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی سیاسی قیادت کو ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے لیکن یاد رہے کہ جب کوئی تحریک قیادت کے بغیر چلتی ہے تو وہ کسی کے ہاتھ میں نہیں رہتی۔ جیسے ہی لوگ ہتھیار اٹھانے پر مجبور ہوں گے، ذمہ داری بھارت پر عائد ہوگی۔ دریں اثناء بیرسٹر سلطان محمود نے اپنے دورہ برطانیہ کے پہلے مرحلے میں کشمیری پی ٹی آئی کے پارلیمانی امیدوار اور سابق ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر کوٹلی ضلع ناظم حسین کی موجودگی میں وولوہمپٹن میں سفیان ناظم کی وفات پر تعزیت کی۔ اس موقع پر بیرسٹر کرامت حسین، ناصر، ڈاکٹر عامر چوہدری، شفیق چوہدری، راجہ صداقت خان، کونسلر سہیل خان، کونسلر راجہ قیصر عظیم، راجہ اویس خان، حاجی ارشاد، صفدر خان اور دیگر موجود تھے۔ اس موقع پر آزاد کشمیر کے صدر نے کہا کہ ہم ہر فورم پر کشمیریوں کی مدد اور حمایت جاری رکھیں گے۔