مقبوضہ کشمیر کی سیاسی رہنما محبوبہ مفتی نے بھارتی عدالت کی جانب سے کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی برقرار رکھنے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
مفتی نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا کہ حجاب پر پابندی برقرار رکھنے کا کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ انتہائی مایوس کن ہے۔
انہوں نے کہا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کی بات کرتے ہوئے انہیں ان کے انتخاب کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے۔
مفتی نے یہ بھی کہا کہ یہ صرف مذہب کا معاملہ نہیں ہے بلکہ انتخاب کی آزادی کا بھی معاملہ ہے۔
خیال رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ریتو راج استھی نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ حجاب پہننا ضروری مذہبی عمل نہیں ہے۔
کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کو تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ حجاب پہننا اسلامی عقیدے کا لازمی مذہبی عمل نہیں ہے۔