وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور حنا ربانی کھر کی کوششوں سے ایف اے ٹی ایف کا مسئلہ حل ہوا۔
شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے بطور اپوزیشن ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی میں کلیدی کردار ادا کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے انتہائی مشکل حالات میں ذمہ داری سنبھالی ہے، معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے مشکل اور جرات مندانہ فیصلے کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے خود آئی ایم ایف معاہدے کی خلاف ورزی کی اور اگر اسے معاہدے پر دستخط کرنا ہوتے تو اس کی پاسداری کرتی۔
شہباز شریف نے کہا کہ آج اس معاہدے کی خلاف ورزی سے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں، مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ اچھا وقت مشکل فیصلوں کے ساتھ آئے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ عالمی سطح پر تیل اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھ رہی تھیں، گزشتہ حکومت کا پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ بدنیتی پر مبنی تھا۔
انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے پیٹرول کی قیمتیں کم کرکے اگلی حکومت کے لیے جال بچھا دیا۔ ہم تیل اور پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے پر مجبور ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ انڈونیشیا نے ترجیحی بنیادوں پر پاکستان کو پام آئل برآمد کرنا شروع کر دیا ہے۔
کابینہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کسانوں کو مناسب نرخوں پر یوریا کھاد بروقت فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اجلاس میں ٹریڈ آرگنائزیشن ایکٹ کے تحت اپیلوں کی سماعت کے لیے کمیٹی کی تشکیل نو کی بھی منظوری دی گئی۔
بیان کے مطابق کابینہ نے مقامی اور بین الاقوامی اجارہ داری پروگرام شروع کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
کورونا کے علاج کے انجیکشن کی قیمت 2308 سے کم کر کے 1892 کر دی گئی ہے۔