ماسکو،واشنگٹن،برسلز(ایجنسیاں) روس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اقوام متحدہ سے روسی سفارتکاروں کی بے دخلی کے ردعمل میں امریکی سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ روس کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ کسی بھی امریکی اقدام کا جواب دے گا، انہوں نے مزید کہا کہ ملک بدر کیے گئے سفارت کاروں کی فہرست اور نوٹ امریکی سفارتی مشن کے حوالے کر دیے گئے ہیں۔ امریکہ نے کہا ہے کہ وہ روسی صدر کے قریبی ساتھیوں پر نئی پابندیاں عائد کرے گا جب کہ نیٹو کے سربراہ نے کہا ہے کہ روس جوہری ہتھیاروں کی دھمکی کے بغیر یوکرین کی مدد جاری رکھے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق روس نے گزشتہ روز اعلان کیا کہ امریکا کی جانب سے رواں ماہ اقوام متحدہ میں روسی سفارت کاروں کو بے دخل کیے جانے کے ردعمل میں ہم امریکی سفارت کاروں کو ملک سے نکال رہے ہیں۔ روس کی وزارت خارجہ نے 23 مارچ کو ملک بدر کیے گئے امریکی سفارت کاروں کی فہرست اور واشنگٹن میں امریکی سفارتی مشن کے سربراہ کو ایک نوٹ حوالے کیا۔ روس کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روس کے خلاف کسی بھی امریکی اقدام کا مناسب جواب دیا جائے گا۔ کو ناپسندیدہ شخص قرار دے کر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔ روس کی جوابی کارروائی کے بعد امریکہ نے روسی صدر کے قریبی ساتھیوں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دیا ہے جس کی روس نے مذمت کی ہے۔ ایٹمی جنگ کوئی نہیں جیت سکتا، روس کبھی ایٹمی جنگ نہیں جیت سکتا، یوکرین کو امداد فراہم کرتا رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کو جوہری ہتھیاروں کی دھمکی دینے سے گریز کرنا چاہیے، انہوں نے مزید کہا کہ اگر یوکرین پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا تو جنگ کی نوعیت بدل جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیٹو یوکرین کی حمایت کرتا ہے لیکن جنگ کا حصہ نہیں، نیٹو اتحادیوں کی حفاظت اور دفاع کے لیے کسی بھی وقت تیار ہے، اس جنگ کو یوکرین تک محدود رکھنا بہت ضروری ہے۔ نیٹو کے سربراہ نے روس کی حمایت کرنے پر چین اور بیلاروس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ مجھے امید ہے کہ نیٹو ممالک چین کو اس کی ذمہ داریاں یاد دلائیں گے۔ ادھر نیٹو کے ایک بیان کے مطابق یوکرین پر ایک ماہ سے جاری حملے میں 7000 سے 15000 روسی فوجی ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔ روس نے مارچ میں اپنے 500 فوجیوں کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے بعد سے کوئی اعداد و شمار جاری نہیں کیے ہیں۔ دو ہفتے قبل یوکرین کے صدر نے 13 یوکرینی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ یوکرین کے دارالحکومت کیف میں روسی بمباری میں روسی صحافی مارے گئے۔