وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے معاملے پر جس نے جتنا ہو سکے کریڈٹ لینا ہے، ہمارا کام پاکستان کو مشکل سے نکالنا ہے۔
ایک برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ اپنا کیس پیش کرنا ہمارا کام ہے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان اس معاملے پر بہت آگے نکل چکا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ ہمارا کام پاکستان کے لیے کام کرنا ہے اور ہم کام کرتے رہیں گے۔
اس سے قبل دفتر خارجہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ پاکستان پر امید ہے کہ پاکستان کا نام آج گرے لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے سربراہ کی جانب سے پریس کانفرنس میں فیصلے کا اعلان متوقع ہے۔
برلن میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کی کارکردگی پورٹ کا جائزہ لیا جائے گا۔
اس بار پاکستان نے غیر سرکاری طور پر سفارتی سطح پر رکن ممالک کے سامنے اپنی پوزیشن واضح کی۔
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے کہا کہ وہ دو مرحلوں میں 34 نکات پر عمل درآمد کرے۔
گزشتہ اجلاس میں پاکستان نے پہلے ہی 34 میں سے 32 شرائط پر عمل درآمد کیا تھا، اس بار پاکستان نے تمام 34 نکات پر عمل درآمد کیا ہے۔