تیونس کے وزیر خارجہ نے امریکی ہم منصب انٹونی بلینکن کے بیان کو ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا۔
انتھونی بلینکن کی جانب سے تیونس میں جمہوری عمل سے متعلق بیان پر امریکی سفارت کار کو تیونس کے دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا۔
تیونس کے وزیر خارجہ عثمانی جارندی نے ملک میں امریکی قائم مقام سربراہ مملکت نتاشا فرانسچی سے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری خارجہ انٹونی بلینکن کا بیان قومی داخلی معاملات میں ناقابل قبول مداخلت ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو صدر قیس سعید نے نئے آئین کی منظوری دی تھی جس کے تحت انہیں لامحدود اختیارات حاصل ہوں گے۔
اس سیاسی پیش رفت پر امریکی وزیر خارجہ نے تیونس میں جمہوری عمل پر تشویش کا اظہار کیا۔
انٹونی بلینکن نے کہا کہ تیونس کے عوام نے 2011 سے کافی محنت کے بعد جمہوری عمل کو بحال کیا تھا جسے گزشتہ ایک سال کے دوران واپس کر دیا گیا تھا۔