الہ آباد ہائی کورٹ نے تاج محل کے 22 کمروں کو کھولنے کی درخواست مسترد کر دی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق الہ آباد ہائی کورٹ نے آج تاج محل کی ’’تاریخ‘‘ کی تحقیقات کی درخواست مسترد کر دی۔
ان کمروں میں چھپی حقیقت کا پتہ لگانے کے لیے تاج محل کے 22 کمروں کے تالے کھولنے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ میں دائر درخواست میں آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) سے کہا گیا تھا کہ وہ تاج محل کے 22 بند کمروں کو کھول کر ہندو مورتیوں کی موجودگی کی جانچ کرے۔
ایودھیا میں بی جے پی کے میڈیا انچارج رجنیش سنگھ کی طرف سے دائر درخواست میں کچھ مورخین اور ہندو گروپوں نے دعویٰ کیا کہ تاج محل درحقیقت پرانا شیو مندر ہے۔
درخواست میں اے ایس آئی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بند کمروں کا معائنہ کرنے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے اور رپورٹ عوام کے سامنے جاری کرے۔
واضح رہے کہ مغل دور کی قدیم علامت ‘تاج محل’ آج بھی آثار قدیمہ کے سروے آف انڈیا کے تحت محفوظ ہے۔
تاج محل کو مغل بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیوی ممتاز کی قبر کے طور پر تعمیر کروایا تھا۔
یادگار کی تعمیر 1632 میں شروع ہوئی اور 22 سال بعد 1653 میں مکمل ہوئی۔