ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی میڈیا کے مطابق عدالت نے آریان کی ضمانت کیس میں ضمانت کے ساتھ 14 صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں واضح کیا ہے کہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے پاس آریان اور اس کے ساتھیوں کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے۔ کوئی ثبوت نہیں ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ این سی بی کی جانب سے عدالت کے سامنے ایسا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا جس سے یہ ثابت ہو کہ تمام ملزمان غیر قانونی کام کرنے کا مشترکہ ارادہ رکھتے ہیں۔ عدالت نے مزید کہا کہ صرف اس لیے کہ آرین اور اس کے دوست ارباز مرچنٹ اور منمون دھامیچا ایک ہی کروز پر تھے، یہ خود ان کے خلاف سازش کے الزامات کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ این سی بی کے تفتیشی افسر کے ذریعہ ریکارڈ کیے گئے تمام ملزمان کے اقبالی بیانات پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے 2 اکتوبر کو ممبئی کے ساحل کے قریب ایک کروز شپ پر چھاپہ مارا اور آریان خان پر منشیات کے استعمال کا الزام عائد کیا اور دیگر کو حراست میں لیا گیا۔ جس کے بعد بامبے ہائی کورٹ نے آریان خان کو 50 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی تھی۔ 100,000 جس پر وہ 26 دن جیل میں رہنے کے بعد جیل سے رہا ہوئے۔