امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے ٹوئٹر کے عملے سے اپنی پہلی ملاقات میں ٹوئٹر صارفین کی تعداد کے حوالے سے مطالبہ کیا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک چاہتے ہیں کہ ٹوئٹر استعمال کرنے والوں کی تعداد ایک ارب تک پہنچ جائے۔
انہوں نے کہا، “ٹویٹر کو اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ صارفین اس مزے سے واقف ہوں جو وہ پلیٹ فارم استعمال کر رہے ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ٹوئٹر چینی سپر ایپلی کیشن ‘وی چیٹ’ جیسا ہو، جو فوری پیغام رسانی، سوشل میڈیا، بل کی ادائیگی، گیمز اور 1 ارب سے زائد صارفین کے ساتھ رابطے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
ملاقات کے دوران ایلون مسک نے چینی مختصر ویڈیو شیئرنگ ایپ ’ٹک ٹاک‘ کے الگورتھم کی تعریف کی اور کہا کہ ’ٹویٹر اتنا ہی دلچسپ ہوسکتا ہے‘۔
مالیاتی پہلو پر غور کرتے ہوئے، ایلون مسک نے میٹنگ کے دوران ادا شدہ سبسکرپشنز کے اپنے مطالبے کو دہرایا اور کہا کہ “صارفین کو باخبر رکھنے اور ان کے اکاؤنٹس کی تصدیق کے لیے خصوصی چارجز لگائے جائیں”۔
انہوں نے کہا، “بطور سی ای او، میں اپنی کمپنی ٹیسلا کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں، اور میں ٹویٹر کے لیے بھی ایسا ہی کرنے جا رہا ہوں۔”
انہوں نے پلیٹ فارم پر بوٹس اور جعلی اکاؤنٹس کے خلاف کریک ڈاؤن کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
واضح رہے کہ ایلون مسک نے اس معاملے کی وجہ سے مئی میں ٹوئٹر ڈیل سے دستبرداری کا تقریباً فیصلہ کر لیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ان کا اندازہ ہے کہ ٹویٹر پر کم از کم 20 فیصد بوٹس یا جعلی اکاؤنٹس ہو سکتے ہیں، جو کہ ٹویٹر کے 5 فیصد سے چار گنا زیادہ ہے۔
ایلون مسک نے کہا کہ اگر معاہدہ منظور ہو گیا تو کمپنی میں مالیاتی نظم و ضبط سے لے کر لاگت میں کمی تک بڑی تبدیلیاں ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے کمپنی سے ملازمین کی برطرفی کا اشارہ بھی دیا۔