قومی ہاکی ٹیم نے ایشیا کپ ہاکی ٹور کی نامزدگی کے لیے جکارتہ سے مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ جبکہ تیسرا میچ 26 مئی کو جاپان کے خلاف ہو گا، پاکستانی ٹیم ایونٹ سے قبل جنوبی کوریا کے ساتھ کھیلے گئے وارم اپ میچ میں ناکام رہی۔ ایشیا کپ ہاکی ٹور کی نامزدگی پاکستان کے لیے اس لحاظ سے اہم ہے کہ ایشیا کپ کے سیمی فائنل میں آنے والے اگلے سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے براہ راست کوالیفائی کر لیں گے، اس لیے پاکستان ہاکی فیڈریشن نے قومی ٹیم کو کیش پرائز دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایشیا کپ سے ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنا۔
روانگی سے قبل فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر اور سیکرٹری جنرل آصف باجوہ نے قومی کھلاڑیوں سے ملاقات کی اور انہیں اپنے فیصلے سے آگاہ کیا۔ کھلاڑیوں کو ورلڈ کپ تک براہ راست رسائی کی صورت میں مکمل مالی مراعات دی جائیں گی۔ یہ حقیقت ہے کہ ورلڈ کپ تک رسائی سے پاکستان ہاکی کو ایک نئی زندگی ملے گی، ورلڈ کپ تک رسائی پاکستان ہاکی فیڈریشن کو لائف لائن دے گی ورنہ پی ایچ ایف کے خلاف نئی مہم چلائی جائے گی۔

سابق ہاکی اولمپئنز اور دیگر کئی حلقے بھی فیڈریشن کی کارکردگی سے خوش نہیں۔ کے لیے نئے مسائل بھی پیدا کریں گے۔
ایشیا کپ کے حوالے سے قومی ہاکی ٹیم کے کپتان عمر بھٹہ نے ٹیم کے انتخاب پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم جونیئر اور سینئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کی وجہ سے ہمیں ایشیا کپ میں وکٹری سٹینڈ کو نشانہ بنانا ہے۔ قومی ٹیم کے گول کیپنگ ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی سے خوش نہیں، دورہ یورپ میں ہمارے خلاف مزید گول ہوئے جو نہیں ہونا چاہیے تھے، ہمارے فارورڈز کا گول کرنا خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے ایسے مواقع ضائع کیے جو نہیں ہونے چاہیے تھے، دفاعی کھلاڑیوں کی کارکردگی تھوڑی خراب رہی ہے، انہوں نے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے پریکٹس سیشنز کیے ہیں اور اب توجہ اسے بہتر بنانے پر مرکوز ہے۔ کہ قومی ہاکی ٹیم کو بہتر پوزیشن میں آنے میں کچھ وقت لگے گا، ایک سال میں ٹیم جیت کی راہ پر گامزن ہو جائے گی ہاں ال جو مجھے بہت گھٹیا لگتا ہے، لگتا ہے بی ٹی میرے لیے نہیں ہے، لگتا ہے بی ٹی نہیں ہے۔ میرے لیے یا تو، میرے لیے BT نہیں لگتا، یا تو میرے لیے BT نہیں لگتا۔
ایشیا کپ بھارت اور جاپان جیسی ٹیموں کے ساتھ بھی مقابلہ ہے، جس میں بین الاقوامی ٹیموں کو ذہن میں رکھ کر تربیت کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کے دفاع کو مضبوط بنانے پر توجہ دی جارہی ہے۔ یہ بات خوش آئند ہے کہ منظور جونیئر، چیئرمین، پی ایچ ایف سلیکشن کمیٹی نے چند سالوں میں ملک میں ہاکی کے ٹیلنٹ میں نمایاں اضافہ کا وعدہ کیا ہے۔ ٹیم ایک سال میں مضبوط پوزیشن میں ہوگی، ایشیا کپ میں قومی ہاکی ٹیم سے اچھی کارکردگی کی توقع ہے، منتخب ٹیم بہترین کھلاڑیوں پر مشتمل ہے جو بھارت اور جاپان سمیت کسی بھی ٹیم کو ہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ۔
بھارت اور جاپان ایک ایک میچ جیت کر ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کر سکتے ہیں۔ روایتی حریف کے خلاف میچ میں دونوں برابر دباؤ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ سے قبل کھلاڑی دورہ یورپ میں جو تجربہ حاصل کریں گے اس سے فائدہ اٹھائیں گے۔ منطور جونیئر نے فیڈریشن اور ٹیم مینجمنٹ سے اختلافات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ سب ایک پیج پر ہیں، ہدف پاکستانی ٹیم کو کامیاب اور مضبوط بنانا ہے۔