لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک) ہالی ووڈ اداکار جانی ڈیپ کی سابق اہلیہ ایمبر ہرڈ کے خلاف امریکی عدالت میں دائر ہتک عزت کے مقدمے میں گواہی دینے والی خاتون ڈاکٹر نے عدالت کو بتایا ہے کہ ایمبر ہرڈ دماغی بیماری میں مبتلا ہیں۔ خبر رساں ادارے کے مطابق جانی ڈیپ کی خدمات حاصل کرنے والی خاتون ماہر نفسیات ڈاکٹر شینن کری نے اپنے بیان حلفی میں کہا کہ ایمبر ہرڈ کے میڈیکل ریکارڈ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ذہنی بیماری میں مبتلا رہی ہیں۔ ہرڈ کا میڈیکل ریکارڈ چیک کیا گیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ اداکارہ ‘پرسنالٹی ڈس آرڈر’ یا ‘بارڈر لائن پرسنالٹی ڈس آرڈر’ جیسی دماغی بیماری میں مبتلا رہی ہیں۔ شکار کو عام طور پر ایک سے زیادہ شخصیات والے شخص کے طور پر کہا جاتا ہے۔ اس طرح کے مرض میں مبتلا افراد عام لوگوں کے سامنے لوگوں کے ساتھ مختلف انداز میں برتاؤ کرتے ہیں جب کہ نجی سطح پر وہ لوگوں کے ساتھ مختلف انداز میں برتاؤ کرتے ہیں اور وہ بہت غصے میں بھی پائے جاتے ہیں۔ بلاشبہ ایسے لوگ متشدد بھی ہوتے ہیں جب کہ ہمیشہ دوسروں کو بتاتے اور غلط سمجھتے ہیں۔ خاتون ڈاکٹر کے مطابق وہ ایمبر ہرڈ کی بیماری کے حوالے سے کوئی ذاتی بیان نہیں دے رہی بلکہ وہ سائنس کے حاصل کردہ نتائج کی روشنی میں کہہ رہی ہیں کہ اداکارہ ذہنی بیماری میں مبتلا رہی ہیں۔ خاتون ڈاکٹر نے جیوری کو بتایا کہ وہ اپنے سابق شوہر پر ایمبر ہرڈ کے تشدد کو بھی اپنی بیماری سے نہیں جوڑ رہی، وہ عدالت کو صرف یہ بتانے کی کوشش کر رہی ہے کہ اداکارہ ذہنی بیماری میں مبتلا ہیں۔ کیس کی سماعت سات رکنی جیوری کر رہی ہے۔ مقدمے کی سماعت چھ سے آٹھ ہفتے تک جاری رہنے کی توقع ہے، اس کیس کا فیصلہ جولائی کے آخر یا اگست 2022 کے وسط تک متوقع ہے۔