افغانستان میں طالبان کی نئی حکومت کا اعلان جلد متوقع ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کی نماز افغانستان کی کابینہ کے اعلان کے بعد منعقد کی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب طالبان نے کہا ہے کہ انہیں کشمیر سمیت کہیں بھی مسلمانوں کے حق میں بات کرنے کا حق حاصل ہے۔
طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے ان خیالات کا اظہار ایک برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ کسی ملک کے خلاف مسلح آپریشن کرنے کی کوئی پالیسی نہیں ہے۔
اس کے علاوہ افغان شہر ہرات میں خواتین نے اپنے حقوق کے لیے مظاہرہ کیا ہے۔
مظاہرین نے “تعلیم ، کام اور حفاظت ہمارا حق ہے” جیسے نعرے لگائے۔
خواتین نے اگلی حکومت میں خواتین کو شامل کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔