جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے مطالبہ کیا ہے کہ سیاسی جماعتیں سیلاب متاثرین کو اپنے فنڈز دیں۔ آصف زرداری دبئی جا سکتے ہیں تو بلوچستان بھی جا سکتے ہیں۔
سینیٹر مشتاق احمد نے جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں ڈیم ٹوٹ گئے، جانیں ضائع ہوئیں، کسی نے نوٹس نہیں لیا، عدالتیں اپنے کردار سے بتا رہی ہیں کہ خصوصی طبقے کے لیے دستیاب ہیں۔
مشتاق احمد نے کہا کہ اگر نواز شریف خود نہیں آسکتے تو سیلاب زدگان کے لیے رقم بھیج سکتے ہیں۔
پروگرام میں موجود غوث بخش مہر نے بتایا کہ اطلاعات ہیں کہ سکھر بیراج سے 70 لاشیں نکلی ہیں۔
شاہ زین بگٹی نے کہا کہ ڈیم ٹوٹنے سے نقصان آٹے میں نمک کے برابر ہے، مون سون سیزن ختم ہونے کے بعد بحالی کا کام شروع ہو جائے گا، ملک جس مشکل وقت سے گزر رہا ہے اس کے باعث دو ماہ بعد انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت متاثرین کی بحالی میں بلوچستان حکومت کا ساتھ دے گی۔
جمعیت علمائے اسلام کے رہنما کامران مرتضیٰ نے کہا کہ سیلاب سے ہونے والا نقصان حکومتی اعدادوشمار سے زیادہ ہوگا۔